رمضان المبارک کی فضیلت اور ہمارے فرائض

رمضان المبارک اور ہمارے فرائض


رمضان المبارک 2020

رمضان المبارک کی آمد آمد ہے اور ہر انسان اپنی اپنی
استطاعت کے مطابق رمضان المبارک کی تیاری کرتا ہے۔کسی کو افطار میں پکوڑوں کی فکر ہوتی ہے،اور کوئی اپنے رب کو راضی کرنے کی کوشش کا عہد کرتا ہے۔
کوئی سارے سال کا راشن ایک ماہ میں صرف سحر وافطار میں استعمال کر کے بھی اللّٰہ پہ راضی نہیں،تو کوئی سوکھی روٹی چائے کے ساتھ کھا کر بھی دعاء کرتا ہے کہ میرا رب مجھ پر راضی ہو جائے۔

رمضان اور امیر کو غریب کی تلاش،


رمضان المبارک سے چند روز قبل ہر سال میں کئی لوگوں کو دیکھتا ہوں جن کو غریب کی تلاش ہوتی ہیں،اس لئے نہیں کہ وہ اس کی مدد کرے کیونکہ اگر اس کا کوئی ایسا ارادہ ہو تو اس انسان معلوم ہوتا کہ  اس کے آس پاس ہی ایسے لوگ موجود ہیں  جن کو اس کی مداد کی ضرورت  ہے،بلکہ اس لیے کہ وہ غریب اس کے لیے روزہ رکھے وہ اس لیے غریب کی تلاش میں ہے۔رب کو راضی کرنے کے لیے نہیں بلکہ اپنے دل
 کو راضی کرنے کے لیے۔

روزے کیوں فرض کیا گیا

لاکھوں کروڑوں فرشتے اللّٰہ تعالیٰ کی حمدو ثناء اور عبادت میں مصروف ہیں،یو اس ذات کو کسی کی عبادت کی کوئی ضرورت نہیں،ہم جو عبادت کرتے ہیں اپنی ذات کے لیےکرتے ہے۔روزہ بھی اللّٰہ تعالیٰ کی  انسانوں پر فرض کردہ عبادات میں سے ہے۔جس کا مقصد احساس ہے،اللّٰہ تعالیٰ نے انسانوں پر روزہ اس لیا فرض کیا کہ وہ بوکھ اور پیاس کو محسوس کرے اور ان کو احساس ہو ان لوگوں کا  جو  سارہ سال ان حالات سے گزرتے ہے ،جو ایک وقت کا کھانا کھا کر اور پھردو دو دن فاقہ کشی پر مجبور ھے۔لیکن اکثر لوگ اس بات سے بے خبر ہیں  کہ یہ  فرض ہے،یا پھر لوگوں کے ڈر سے روزہ رکھتے ہیں،اللہ تعالی 'سورت بقرہ' میں فرماتا ہے
"اے ایمان والوں! تم پر روزے فرض کئےگئے جیسا کہ تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئےگئے تاکہ تم پرہیز گار بن جاو۔

کیا ہم رمضان کو سمجھ پائے ہے

اکثر دیکھا جاتا ہے کہ بڑے بڑے گھروں میں سحر و افطار میں عام دنوں سے بڑھ کر احتمام کیا جاتا ہے،اچھی بات ہے اللّٰہ پاک نے جس کو دیا وہ اس استعمال کر سکتا ہیں،لیکن اللّٰہ پاک نے آپ کو اگر نوازہ ہے تو آپ پر کچھ فرائض بھی
عائد کئے گئے ہیں۔
اکثر لوگ اس
 بات سے بے خبر ہوتے ہیں کہ ان کے ہمسائے کس حال میں ہیں ،سحروافطار میں شاہی اہتمام کرتے ہیں،اور دس لوگوں کا کھانا ضائع تو کر دیا جاتا ھے مگر کسی غریب  اور بوکھے کو نہیں دیا جاتا۔

رمضان میں آپ اپنے ساتھ ساتھ اپنے آس پاس موجود لوگوں کا خیال بھی رکھیں یہی رمضان المبارک کا بڑا مقصد ہے روزے کا مقصد صرف بھوکا پیاسا رہنا نہیں ہے اس مہینے کا مقصد غریبوں کی بھوک پیاس کو محسوس کرنا ہے تاکہ ہم ان کا احساس کرے -

ارشاد ہے کہ 

"میں مال دے کر لوگوں کو آزماتاہوں"

ارشاد باری ہے

"امیروں کے مال میں غریبوں، مسکینوں، یتیموں کا حق ہے "

 ارشاد ہے

"روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اسکی جزا دینے والا ہو "

چاند رات اور سب ختم


بد قسمتی سے کچھ لوگ سارہ ماہ روزہ رکھتے ہیں،عبادت کرتے ہیں اور چاند رات کو ہر وہ کام کرتے ہیں،جو نا معقول اور حرام ہو،وہ ایسا یہ سمجھ کر کرتے ہیں کہ انھیں
ایسا کرنے کا کوئی سرٹیفکیٹ مل گیا ہو،اور وہ اپنے ایک ماہ کی محنت ضائع کر تے ہوئے ہر وہ کام کرتے ہیں،جس سے اللّٰہ تعالیٰ نے روکا ہے اور سب ختم۔ہمارے ایک بزرگ جو اس بارے میں   کچھ یو کہتے تھے۔
"ٹکرا مار مار کے آخر تے پلہ چھاڑ لیندن"

پروردگار سے دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمیں صحیح معنوں میں دین پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے،اور رمضان المبارک کے مقصد کو سمجھنے کی توفیق دے،
آئیں ہم مل کر اس بات کا عہد کرے کے اس رمضان ہم اپنے مستحق افراد کی مدد کرنے کی کوشش کر گئے۔

Comments