جرآت ؤ بہادری کی ایک اور مثال

صبر اور حوصلے کی عظیم مثال
بغداد؛ٹی وی چینل پر خبریں پڑھنا یا اینکر بننا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ا س کے لیے مضبوط اعصاب جرآت مند ہونا لازمی ہیں۔ کئی اکثر ایسی خبریں آ جاتی ہیں جنہیں پڑھتے وقت دھاڑیں مار مار کر رونے کو دِل کرتا ہے۔ خواتین اینکر آن لائن رو بھی پڑتی ہیں اور کئی بارنیوز بلیٹن یا شو ختم ہونے کے بعد ضبط کے سارے بندھن لگاتار آنسوؤں کی صورت میں ٹُوٹ جاتے ہیں۔

ایسا ہی ایک واقعہ عراق میں پیش آیا ہے جہاں ایک ٹی وی چینل کی میزبان خاتون اپنے پروگرام کے ساتھ ٹی وی اسکرین پر نمودار ہوئی تو شدید غم اور رنج کی کیفیت میں ڈُوبی ہوئی تھی۔ العربیہ نیوز کے مطابق خاتون میزبان کی اس حالت کی وجہ یہ تھی کہ آن ایئر ہونے سے چند منٹ قبل ہی اسے اپنے بڑے بھائی کی وفات کی خبر ملی تھی۔
عراقی ٹی وی چینل دجلہ کے پروگرام القرار لکم کے دوران ہی خاتون میزبان سحر عباس نے ناظرین کو بتایا کہ اس کے رنجیدہ اور غمگین ہونے کا سبب یہ ہے کہ چند لمحوں قبل ہی اپنے بڑے بھائی میجر جنرل طارق عباس جمیل کی موت کی خبر پہنچی ہے ۔
خاتون میزبان نے اس بات پر ناظرین سے معذرت بھی کی کہ وہ آن ایئر ہونے کے دوران اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکی۔
سحر کے مطابق بھائی کی موت کی خبر سننے کے باوجود اس نے پروگرام پیش کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا تا کہ ملک میں پیش آنے والے تازہ ترین واقعات کو ناظرین تک پہنچایا جا سکے۔
کچھ عرصہ قبل ایک ایساہی واقعہ بھارت میں بھی پیش آیا تھا جب ایک نیوز چینل پر ایک حادثے کی خبر پڑھتے ہوئے نیوز کاسٹر کو احساس ہوا کہ اس حادثے میں ہلاک ہونے والا شخص کوئی اور نہیں بلکہ اُس کا شوہر ہے جو کسی کام کے سلسلے میں دوسرے شہر گیا تھا۔
جب اُس کی گاڑی کی تصویر اور دیگر تفصیلات سامنے آئیں تواس کی آنکھیں نم ہو گئیں تاہم اس نے بڑے حوصلے سے یہ خبر مکمل کی اور پھر خود پر سے کیمرہ ہٹتے ہی وہ زار و قطار رو پڑی تھی۔

Comments

Post a Comment