رمضان اور عبادت

اکثر یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ مساجد میں رمضان کے بہت رش ہوتا ہے کوئی بھی مسجد خالی نہیں ہوتی جوکہ اچھی بات ہے لیکن یہ رش صرف رمضان کے میہنے تک ہی کیوں محدود ہے  

عبادات رمضان المبارک

سارا سال مساجد اسی طرح بھری ہونی چاہیے جس طرح رمضان میں بھری ہوتی ہیں لیکن اب ایسا نہیں ہے سارا سال مساجد خالی ہوتی ہیں لیکن جیسے ہی رمضان شروع ہوتا ہے اس مساجد میں رش ہو جاتا ہے ہم مسلمان ہیں اور اللہ نے ہمیں اپنی عبادت کے لئے ہی پیدا کیا ہے اللہ تعالی  نے رشتوں سے فرمایا ہے

میں زمین پر ایک ایسی مخلوق بنانے لگا ہو جو تمام""
 مخلوقات سے افضل ہو گی اور وہ میری عبادت کرے گے 

اللہ تعالی کو ہماری عبادت کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ اس کے پاس بے حساب فرشتے ہیں جو دن رات صرف اسکی  عبادت کرتے ہیں 
ہم دنیا کی چکاچوند میں گم ہو گئے ہیں اور اپنے اصل مقصد کو بھول بیٹھے ہیں عبادت کو صرف رمضان کے مہینے تک محدود کر دیا ہے میرا یہ سوال ہے میرے پڑھنے والوں سے کہ کیا ہم اپنے اصل مقصد سے بھٹک چکے ہیں کیونک ہمیں اللہ نے اپنی عبادت کیلئے پیدا کیا تھا اور ہم عبادت چھوڑ کر فضول کاموں میں مصروف ہیں پہلے جب اذان کی آواز آتی تھی تو سب اپنے تمام کام چھوڑ کر نماز ادا کرتے تھے لیکن اب اذان کی آواز کو آن سکا کر دیتے ہیں قرآن پاک گھروں میں موجود تو ہے لیکن کبھی کھول کر پڑھا نہیں ہم اپنے بچوں کو دنیاوی تعلیم تو دیتے ہیں جس سے وہ دنیامیں کامیاب زندگی گزار سکے لیکن ان کو وہ تعلیم نہیں دیتے جو انکی ادبی (اصل) زندگی میں کام آئے گا میرے ایک سوال کا جواب میں اپنے پڑھنے والوں سے چاہتی ہوں کہ کیا عبادت صرف رمضان مہینے تک محدود ہو گئی ہیں




Comments